Originally Posted by intelligent086 کہاں تک چُپ رہوں چپکے رہنے سے کچھ نہیں ہوتا کہوں تو کیا کہوں ان سے، کہے سے کچھ نہیں ہوتا شگفتہ ہو گل و بلبل سے تجھ بن کیا چمن میں دل ہنسی سے اس کی اس کے قہقہے سے کچھ نہیں ہوتا نہیں ممکن کہ آئے رحم ان کو اے ظفر مجھ پر سہوں اس کے ستم کیا میں، سہے سے کچھ نہیں ہوتا Nice Sharing..... Thanks
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
View Tag Cloud
Forum Rules
Bookmarks