گیت
نیلے نیلے آسمان پر بادل ہیں چمکیلے
جانے کیا دیکھا گوری نے ہو گئے نین نشیلے
نیلے نیلے آسمان پر۔۔۔۔۔
سایہ بن کر دل سے گزری یاد گئی برساتوں کی
یا دیکھی تصویر نظر نے پیار میں ڈوبی راتوں کی
نیلے نیلے آسمان پر۔۔۔۔۔
روشنیاں سی چمک رہی ہیں آہ کسی کی نگاہوں میں
چلی ہوا دیوانی ہو کر، پھول برس گئے راہوں پر
نیلے نیلے آسمان پر۔۔۔۔۔
اُڑی مہک کالے بالوں سے، جیسے دور اندھیرے میں
پھلواری کوئی کھلی ہوئی ہو دیواروں کے گھیرے میں
نیلے نیلے آسمان پر۔۔۔۔۔
Similar Threads:



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out
Reply With Quote


Bookmarks