Originally Posted by intelligent086 گیت جس نے مرے دل کو درد دیا اُس شکل کو میں نے بھلایا نہیں اک رات کسی برکھا رت کی کبھی دل سے ہمارے مٹ نہ سکی بادل میں جو چاہ کا پھول کھِلا وہ دھوپ میں بھی کمھلایا نہیں جس نے مرے دل کو درد دیا اُس شکل کو میں نے بھلایا نہیں کجرے سے سجی پیاسی آنکھیں ہر دوار سے درشن کو جھانکیں پر جس کو ڈھونڈھتے میں ہارا اُس روپ نے درس دکھایا نہیں جس نے مرے دل کو درد دیا اُس شکل کو میں نے بھلایا نہیں ہر راہ پہ سندر نار کھڑی چاہت کے گیت سناتی رہی جس کے کارن میں کوی بنا وہ گیت کسی نے سنایا نہیں جس نے مرے دل کو درد دیا اُس شکل کو میں نے بھلایا نہیں Umda intekhab Sharing ka shukariya
Originally Posted by Dr Danish Umda intekhab Sharing ka shukariya پسندیدگی کا شکریہ
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومن حوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Forum Rules
Bookmarks