وجود کی اہمیت
توٗ ہے تو پھر میں بھی ہوں
میں ہوں تو یہ سب کچھ ہے
دکھ کی آگ بھی، موت کا غم بھی
دل کا درد اور آنکھ کا نم بھی
میں جو نہ ہوتا
میری طرح پھر کون
جہاں کے
اتنے غموں کا بوجھ اٹھاتا
دوزخ کے شعلوں میں جل کر
شعروں کے گلزار کھِلواتا
Similar Threads:



Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out
Reply With Quote
Bookmarks