Umda intekhab
مذہبی کہانیوں کا درخت
درخت مستی میں جھومتا ہے
اسے نہ چھیڑو اسے نہ چھیڑو
اسے بس اپنے اکیلے پن میں
اُداس رہنے دو، جھومنے دو
ہمیشہ اک جیسے رات دن کے
اُجاڑ مدفن میں گھومنے دو
کبھی نہ اس کے قریب جانا
کہ اس کا پھل موت ہے ہمیشہ
اسے بس اپنے اکیلے پن میں
اُداس رہنے دو،جھومنے دو
ہمیشہ اک جیسے رات دن کے
اُجاڑ مدفن میں گھومنے دو
Sharing ka shukariya![]()
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks