Umda inteKhab
sharing ka shukariya
راستے کی سوچ
شام بھی سونے پنگھٹ جیسی گہرے گہرے بادل تھے
اب بھی مجھ کو یاد ہے جب میں چلا تھا چھُپ کے مدھوبن سے
کتنی دیر لگائی میں نے بگڑے کام بنانے میں
بیت گئے ہیں کئی زمانے جا کر واپس آنے میں
کیسے اس کے دل سے میں یہ گہری بات بھلاؤں گا
کیا منہ لے کر میں اپنی رادھا کے سامنے جاؤں گا
Similar Threads:
Umda inteKhab
sharing ka shukariya
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
Bht khoob
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks