Umda inteKhab
sharing ka shukariya
گوہرِ مراد
شاموں کی بڑھتی تیرگی میں
برکھا کے سونے جنگل میں
کبھی چاند کی مٹتی روشنی میں
رنگوں کی بہتی نہروں میں
ان اونچی اونچی کھڑکیوں والے
اجڑے اجڑے شہروں میں
کن جانے والے لوگوں کی
یادوں کے دئے جلاتے ہو؟
کن بھولی بِسری شکلوں کو
گلیوں میں ڈھونڈھنے جاتے ہو؟
Similar Threads:
Umda inteKhab
sharing ka shukariya
کہتے ہیں فرشتے کہ دل آویز ہے مومنحوروں کو شکایت ہے کم آمیز ہے مومن
There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)
Bookmarks