SHAREHOLIC
  • You have 1 new Private Message Attention Guest, if you are not a member of Urdu Tehzeb, you have 1 new private message waiting, to view it you must fill out this form.

    + Reply to Thread
    + Post New Thread
    Results 1 to 2 of 2

    Thread: ایبولا وائرس

    1. #1
      Administrator Admin intelligent086's Avatar
      Join Date
      May 2014
      Location
      لاہور،پاکستان
      Posts
      38,412
      Threads
      12102
      Thanks
      8,639
      Thanked 6,948 Times in 6,474 Posts
      Mentioned
      4324 Post(s)
      Tagged
      3289 Thread(s)
      Rep Power
      10

      ایبولا وائرس

      ایبولا وائرس


      (Shahid Shakil) Germany
      ایبولاوائرس کا جائزہ اور چند حقائق کہ یہ مہلک وبا ء کیسے پھیلی؟مارچ دوہزار چودہ میں مغربی افریقہ کی ریاست گینیا میں پہلی بار اس وبا کی ابتدا ہوئی اور یکے بعد دیگرے ہمسایہ ممالک لائبیریا ، سیرا لیون اور نائیجیریا میں پھیلنے کی رپورٹس درج کی گئیں۔اگست میں عالمی ادارہ صحت نے اسے ہنگامی اور بین الاقوامی وبا قرار دیا۔امریکا اور یورپ سے کئی امدادی کارکن مغربی افریقہ روانہ ہوئے۔اگست کے آخر میں سینیگال میں اس وبا کی پہلی رپورٹ درج ہوئی۔عالمی ادارہ صحت نے اب تک ڈھائی ہزار افراد کی اموات اور پانچ ہزار سے زائد افراد کے ایفیکٹڈ ہونے کی تصدیق کی ہے یہ اعداد وشمار اوفیشل رجسٹرڈ ہوئے ، اندازے کے مطابق نان رجسٹرڈ افراد کی اموات اوراس وبا میں مبتلا افراد کی تعداد کئی گنا زیادہ ہونے کا امکان ہے۔

      عالمی ادارہ صحت کی حالیہ رپورٹ میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ ایبولا وبا پر قابو پانا مشکل ہوتا جارہا ہے ،مغربی افریقا میں گزشتہ دنوں چار سو افراد کی اموات ہوئیں ،ایک ڈوکٹر کا کہنا ہے یہ وبا گھانا میں بھی پھیل رہی ہے،عالمی ادارے نے بدھ کی شام اس خطرناک جان لیوا وائرس سے ایفیکٹڈ اور ہلاک ہونے والے افراد کے اعداد و شمار سے آگاہ کیاادارے کا کہنا ہے کہ اب تک پانچ ہزار افراد اس وبا کا شکار ہو چکے ہیں اور ڈھائی ہزار افراد کی ہلاکت ہوئی،صرف گزشتہ ہفتہ کے دوران چار سو امواتیں ہوئیں،امریکا میں بیماریوں کو کنٹرول کرنے والے ایک ادارے کے ڈائیریکٹر نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ یہ وبا بہت تیزی سے پھیل رہی ہے اور اگر اسے فوری کنٹرول نہ کیا گیا تو علاج کے تمام دروازے بند ہو جائیں گے انہوں نے اس وبا پر قابو پانے کیلئے بین الاقوامی برادری کو فوری طور پر اپنا کردار ادا کرنے کی اپیل کی ہے۔

      محقیقین کا کہنا ہے اس وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے جلد از جلد اقدامات نہ کئے گئے تو ممکن ہے اس ماہ کے آخر تک اموات کی تعدا ددس ہزار تک ہو سکتی ہے۔ایک رپورٹ کے مطابق ریاست لائبیریا اس وائرس سے زیادہ متاثر ہے لیکن خوفناک سیچو ئیشن نائیجریا کے شہر لاگوس کی ہے جہاں بیس جولائی کو ایک شخص لائبیریا سے آیا وہ ایبولا میں مبتلا تھا اس کی جسمانی حالت کو مدنظر ہوئے ائیر پورٹ حکام نے اسے ایک مخصوص مقام پر رکھا اور ڈوکٹر سے رجوع کیا لیکن وہ وہاں سے فرار ہو نے کے بعد پورٹ ہیر کورٹ پہنچے میں کامیاب ہو گیااور ایک ہوٹل میں شفٹ ہونے کے بعد مقامی ڈوکٹر سے رجوع کیا ڈوکٹر کے علاج سے مریض کی حالت قدرے بہتر ہوئی لیکن گیارہ اگست کو مریض کے جسم پر نئی علامات ظاہر ہونے پر اسے مقامی ہوسپیٹل کے مخصوص وارڈ میں منتقل کیا گیا، علاج جاری رہا لیکن کوئی دوا راس نہ آئی اور وہ چھ دن بعد انتقال کر گیا،دو سو سے زائد افراد جانتے ہیں کہ دوران علاج اس ڈوکٹر کا سوائے ہوسپیٹل کے عملے کہ کن کن قریبی افراد سے رابطہ رہا مثلاً اس کا خاندان، دوست وغیرہ اور ڈوکٹر نے کن افراد کو چھوا،ادارے کا کہنا ہے جن افراد کو ڈوکٹر نے چھوا وہ سب ممکنہ طور پر اس بیماری میں مبتلا ہو گئے ہیں۔عالمی ادارہ صحت نے یہ واقعہ رونما ہونے کے فوراً بعد اپنی ٹیم پورٹ ہیرکورٹ بھیجی تاکہ ان لوگوں کا سراغ لگائیں جن سے ڈوکٹر کا رابطہ رہااور کامیابی حاصل ہونے پر ایک مخصوص انسٹیٹیوٹ پہنچانے کے بعد علاج کیا جائے،جرمنی کی وائرس پر قابو پانے والی ایک تربیت یافتہ ٹیم بھی ہیمبرگ سے پورٹ ہیرکورٹ روانہ ہو چکی ہے جہاں تشخیصی لیبارٹیریز قائم کرے گی ۔جرمن محقیقین کا کہنا ہے ایبولا وباآزادی سے ایک وسیع پیمانے پر پھیل چکی ہے،نظریاتی طور پر اس پر قابو پانا مشکل نہیں ہے اس پر قابو پانے کے لئے ایفیکٹڈ افراد کو ایک الگ تھلگ مقام اور مخصوص وارڈ ز کی تشکیل لازمی ہے دوران علاج ان افراد پر کڑی نظر رکھی جائے جن کا مریضوں سے رابطہ ہو ،ماضی میں بھی کئی وائرس پر اسی طرح قابو پایا گیا تھا لیکن اس بار ایک زیادہ خطرناک وائرس نے اٹیک کیا ہے جس کے بارے میں سوچا بھی نہیں جا سکتااس تباہ کن صورت حال میں میڈیسن بھی تبدیلی نہیں لا سکتیں۔جمعرات کو جینوا میں منعقد ہونے والی ایک کانفرنس میں عالمی ادارہ صحت اور دیگر ممالک کے دو سو سے زائد ایکسپرٹ اس وبا پر بات چیت کریں گے کہ ان حالات میں ڈوکٹر کون سا لائحہ عمل اختیار کریں ، کون سی ادویات استعمال کی جائیں اور کون سے ایسے ٹیسٹ پر عمل درآمد کیاجائے جو اس سے پہلے انسانوں پر نہیں کئے گئے،ڈوکٹرز امید کرتے ہیں کہ عالمی ادارہ صحت ضرور ایسی ادویات استعمال کرنے کی اجازت دیں گے جن سے اس جان لیوا وبا میں کمی واقع ہو ،لیکن اس بات کی بھی کوئی گارنٹی نہیں کہ ادویات کے استعمال کے بعد ایفیکٹد افراد کب تک زندہ رہتے ہیں۔

      امریکن محقیقین کی حالیہ رپورٹ کے مطابق ایبولا وائرس میں ہزاروں افراد ایفیکٹڈ ہیں ان کا کہنا ہے یہ وبا مغربی افریقہ میں تاریخی ، بد ترین اور مہلک ثابت ہو رہی ہے ،آنے والے بارہ سے اٹھارہ ماہ تک اس میں نمایاں اضافہ ہو گا اور مزید پچاس ہزار افراد میں پھیلنے کا خدشہ ہے ۔

      سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس وبا پر پانے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے لیکن ادویات اور ویکسین پر منحصر ہے کہ وہ کتنی جلدی اثر کرتی ہیں ۔

      دنیا بھر میں خوف کی ایک لہر پھیل چکی ہے مغربی ممالک کے تمام ائیر پورٹس ہائی الرٹ کر دئے گئے ہیں اور براعظم افریقہ سے آنے والے افراد کی خاص چیکنگ کی جارہی ہے ،ساری دنیا اس بات سے آگاہ ہے کہ افریقی ممالک کی حالت کتنے نازک موڑ پر پہنچ چکی ہے ،صحت کے عالمی ادارے ان ممالک کے افراد کی صحت کیلئے کوششوں میں مصروف ہیں،امریکی محکمہ دفاع نے تیس میلین ڈولرز کا تشخیصی ساز وسامان ، آلات اور فیلڈ ہوسپیٹل ایکسپرٹ عملے سمیت مغربی افریقہ بھیج دیا ہے ان کا کہنا ہے ان کارروائیوں میں اضافہ کیلئے مزید پانچ سو میلین ڈولرزکی امداد افریقہ بھیجی جائے گی۔

      ترقی پذیر ممالک میں بنیادی بات کو ہمیشہ نظر انداز کر دیا جاتا ہے ’’ ریاست کا ڈھانچہ ‘‘ ریاستوں کے سیاست دان جب تک ملک میں پھیلی بے روزگاری اور صحت جیسے اہم امور پرتوجہ نہیں دیں گے تو آئے دن ایسی کئی وبائیں پھیلتی رہیں گی اور لوگ مرتے رہیں گے،یہ کافر ہزاروں میل دور سے انسانوں کو بچانے کیلئے اربوں ڈولرز پانی کی طرح بہا رہے ہیں اور ایک ہمارے ملک کے بادشاہ ہیں جو اربوں ڈولرز بچانے کیلئے انسانوں کو سیلاب میں بہا رہے ہیں،ملک و قوم کی ترقی و خوشحالی کیلئے جو امداد غیر ملکی کافروں سے ان بادشاہوں کو ملتی ہے اس کا ایک روپیہ بھی وقوم و ملک پر خرچ نہیں کیا جاتا ،سوچنا یہ ہے کہ انسان کون ہے اور حیوان کون؟ مسلمان کون ہے اور کافر کون؟


      Similar Threads:

    2. #2
      Moderator www.urdutehzeb.com/public_htmlClick image for larger version.   Name:	Family-Member-Update.gif  Views:	2  Size:	43.8 KB  ID:	4982
      BDunc's Avatar
      Join Date
      Apr 2014
      Posts
      8,431
      Threads
      678
      Thanks
      300
      Thanked 249 Times in 213 Posts
      Mentioned
      694 Post(s)
      Tagged
      6322 Thread(s)
      Rep Power
      119

      Re: ایبولا وائرس

      KHoob


    + Reply to Thread
    + Post New Thread

    Thread Information

    Users Browsing this Thread

    There are currently 1 users browsing this thread. (0 members and 1 guests)

    Visitors found this page by searching for:

    Nobody landed on this page from a search engine, yet!
    SEO Blog

    User Tag List

    Tags for this Thread

    Posting Permissions

    • You may not post new threads
    • You may not post replies
    • You may not post attachments
    • You may not edit your posts
    •