تجزیہ اور تنقید کے حوالے سے پڑھنے کی بجائے میں نے اسکو ایک اور سوچ ذہن میں رکھتے ہوئے پڑھا..کہ واقعی تبدیلی آ گئی ہے. تبھی سچ کو سچ اور جھوٹ کو جھوٹ کہا جا رہا ہے . ورنہ مجال کہاں ہوتی تھی کسی کی. اور کہاں کوئی سیاست کے بارے میں سوچا بھی کرتا تھا. یہاں میرا مطلب عام عوام سے ہے .

اگر عام عوام نے لیپ ٹاپ قبول کرنے کے بعد یہ بات سمجھ لی کہ یہ اپنی جیب سے نہیں تھے .. تو یہ بات بھی اچھی طرح سمجھ لینگے کہ صحیح کیا ہے اور غلط کیا. کون کتنے لوگ اکھٹے کر سکا . اور کون کتنے لوگ اکھٹے نہیں کر سکا.. شکریہ اچھی شیرنگ کے لئے .