-
Zaat e Khuda wandi
عارف کامل کا دل تمہارے لیے تو ایک دیوار کیطرح ھے لیکن طالبوں کے لیے وہ خدا کیطرف جانے والا ایک دروازہ ھے
ایسے عارفوں کا دل بہت سے سورجوں کا مشرق ھوتا ھے اور سالکین کے لیے ایسا دروازہ ھے کہ وہ فورا اسکے ذریعے منزل پر پہنچ جاتے ھیں
قرآن پاک میں آیا ھے ترجمہ ..سو جدھر بھی تم رخ کرو وھیں ذاتِ خداوندی ھے ..البقرہ 115.
سالک کچھ دیر تو تجلیات افعال کا مشاھدہ کرتا ھے پھر فرطِ شوق میں مطلوب حقیقی یعنی اللہ تعالی کی منزل قرب طے کرنے لگتا ھے جب شوق راھنما بن جائے تو لا محالہ اللہ تعالی کیطرف سے بھی جذب اور کشش ھوتی ھے اور وہ ایسے بندوں کا ھاتھ پکڑ کر اپنی طرف کھینچ لیتے ھیں
اللہ کی طرف سے جذب اور کشش ھو جائے تو منازل کی راہ کی دشواریاں آسان بلکہ ختم ھو جاتی ھے اسطرح تجلی صفاتی تجلی ذاتی بن جاتی ھے ...
رابطہِ شیخ ...
-
Re: Zaat e Khuda wandi
بہت بہترین اقتباس۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
-
Re: Zaat e Khuda wandi