بُلبل کے کاروبار پہ ہیں خندہ ہائے گل
کہتے ہیں جس کو عشق خلل ہے دماغ کا
ہمت
Printable View
بُلبل کے کاروبار پہ ہیں خندہ ہائے گل
کہتے ہیں جس کو عشق خلل ہے دماغ کا
ہمت
Himmat e Ilteja Nahi Baqi..!
Zabt Ka Hosla Nahi Baqi......!!
Deed دید
ہو دید کا جو شوق تو آنکھوں کو بند کر
ہے دیکھنا یہی کہ نہ دیکھا کرے کوئی
غارت
روٹھا تو شہر خواب کو غارت بھی کر گیا
پھر مسکرا کے تازہ شرارت بھی کر گیا
چراغ
Teray Hotay Hoye Mehfil Main Jalatay Hain Charagh
Log Bhi Kiya Sadah Hain Suraj Ko Dikhatay Hain Charagh....!
Nazakat نزاکت
نزاکت ختم ہے ان پر ہوا ہے دردِ سر پیدا
زرا ماتھے کو چوما تھا پڑے ہیں کل سے سر باندھے
الزام
ہونٹوں پہ کبھی ان کے میرا نام ہی آئے
آئے تو سہی ، برسرِ الزام ہی آئے
تسکین
Taskeen e Dil K Wastay Wada Tou Kijiye,
Hum Ko Yaqeen Hai Aap Say Aya Na Jaye Ga....!