ہمدم تو ساتھ چلتے ہیں
رستے تو بے وفا بدلتے ہیں
تیرا چہرہ ہے جب سے میری آنکھوں میں
میری آنکھوں سے لوگ جلتے ہیں
Printable View
ہمدم تو ساتھ چلتے ہیں
رستے تو بے وفا بدلتے ہیں
تیرا چہرہ ہے جب سے میری آنکھوں میں
میری آنکھوں سے لوگ جلتے ہیں
ہر الزام کو حقدار وہ میں ٹھرا جاتا ہے
ہر خطا کی سزا وہ ہمیں سنا جا تاہے
ہم ہر بار خاموش رہ جاتے ہیں
کیونکہ وہ اپنے ہونے کا حق جتا جاتا ہے
سوکھے پتوں کی آہٹ اب بھی مجھے چونکاتی ہے
یاد ہے مجھے تمہیں ان پر چلنا اچھا لگتا تھا
میں شہر بھر میں ایک ہی اذیت پسند ہوں
اگر چاہیے دعا تو میرا دل دکھائیے
نڈھال کرنے لگی ہے تیری بے رخی ورنہ
کبھی ہم بھی ہواوں کے رخ بدلا کرتے تھے
کبھی ہمت سے کبھی حوصلے سے ہار گئے
ہم بد نصیب تھے جو ہر کسی ہے ہار گئے
عجیب کھیل کا میدان ہے یہ دنیا
کہ جس کو جیت چکے اسے سے ہار گئے
یوں بھی ہم دور دور رہتے تھے
یوں بھی دل میں تھی اک کدورت سی
تم نے رسماًبھلا دیا ورنہ
اس مروت کی کیا ضرورت تھی
Usay ganwa k mein zinda hoon istrah "mohsin"
k jesy tez hawa mein charagh jalta hai...
Kuch isliye bhi mein us sey bicher gaya
"mohsin"
wo door door se dekhay,
tehr tehr k mujhe...
Sakhi to hain,magr
itnay aameer hum bhi nahi...
Hamey bujha de,
hamari anaa ko qatl na ker...
Ke be-zarr hi sahi,
be-zameer hum bhi nahi..