عید پر شعر لکھنے کی فرمائش کے جواب میں
عید پر شعر لکھنے کی فرمائش کے جواب میں
یہ شالامار میں اک برگ زرد کہتا تھا
گیا وہ موسم گل جس کا راز دار ہوں میں
نہ پائمال کریں مجھ کو زائران چمن
انھی کی شاخ نشیمن کی یادگار ہوں میں
ذرا سے پتے نے بیتاب کر دیا دل کو
چمن میں آ کے سراپا غم بہار ہوں میں
خزاں میں مجھ کو رلاتی ہے یاد فصل بہار
خوشی ہو عید کی کیونکر کہ سوگوار ہوں میں
اجاڑ ہو گئے عہد کہن کے میخانے
گزشتہ بادہ پرستوں کی یادگار ہوں میں
پیام عیش ، مسرت ہمیں سناتا ہے
ہلال عید ہماری ہنسی اڑاتا ہے
Re: عید پر شعر لکھنے کی فرمائش کے جواب میں
bhot umda bhot khoob janab
Re: عید پر شعر لکھنے کی فرمائش کے جواب میں
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
عید پر شعر لکھنے کی فرمائش کے جواب میں
یہ شالامار میں اک برگ زرد کہتا تھا
گیا وہ موسم گل جس کا راز دار ہوں میں
نہ پائمال کریں مجھ کو زائران چمن
انھی کی شاخ نشیمن کی یادگار ہوں میں
ذرا سے پتے نے بیتاب کر دیا دل کو
چمن میں آ کے سراپا غم بہار ہوں میں
خزاں میں مجھ کو رلاتی ہے یاد فصل بہار
خوشی ہو عید کی کیونکر کہ سوگوار ہوں میں
اجاڑ ہو گئے عہد کہن کے میخانے
گزشتہ بادہ پرستوں کی یادگار ہوں میں
پیام عیش ، مسرت ہمیں سناتا ہے
ہلال عید ہماری ہنسی اڑاتا ہے
Umda Intekhab
Jazak Allah
Re: عید پر شعر لکھنے کی فرمائش کے جواب میں
Quote:
Originally Posted by
Dr Danish
Umda Intekhab
Jazak Allah