یوں تو اے بزم جہاں! دلکش تھے ہنگامے ترے
یوں تو اے بزم جہاں! دلکش تھے ہنگامے ترے
اک ذرا افسردگی تیرے تماشاؤں میں تھی
پا گئی آسودگی کوئے محبت میں وہ خاک
مدتوں آوارہ جو حکمت کے صحراؤں میں تھی
کس قدر اے مے! تجھے رسم حجاب آئی پسند
پردہ انگور سے نکلی تو میناؤں میں تھی
حسن کی تاثیر پر غالب نہ آ سکتا تھا علم
اتنی نادانی جہاں کے سارے داناؤں میں تھی
میں نے اے اقبال یورپ میں اسے ڈھونڈا عبث
بات جو ہندوستاں کے ماہ سیماؤں میں تھی
٭ ٭ ٭ ٭
Re: یوں تو اے بزم جہاں! دلکش تھے ہنگامے ترے
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
یوں تو اے بزم جہاں! دلکش تھے ہنگامے ترے
اک ذرا افسردگی تیرے تماشاؤں میں تھی
پا گئی آسودگی کوئے محبت میں وہ خاک
مدتوں آوارہ جو حکمت کے صحراؤں میں تھی
کس قدر اے مے! تجھے رسم حجاب آئی پسند
پردہ انگور سے نکلی تو میناؤں میں تھی
حسن کی تاثیر پر غالب نہ آ سکتا تھا علم
اتنی نادانی جہاں کے سارے داناؤں میں تھی
میں نے اے اقبال یورپ میں اسے ڈھونڈا عبث
بات جو ہندوستاں کے ماہ سیماؤں میں تھی
٭ ٭ ٭ ٭
Umda Intekhab
Share karne ka shukariya
Re: یوں تو اے بزم جہاں! دلکش تھے ہنگامے ترے
Quote:
Originally Posted by
Dr Danish
Umda Intekhab
Share karne ka shukariya