Re: رہبروں کے ضمیر مجرم ہیں
Very nice sharing!!! Superb!!
Re: رہبروں کے ضمیر مجرم ہیں
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
رہبروں کے ضمیر مجرم ہیں
ہر مسافر یہاں لٹیرا ہے
معبدوں کے چراغ گُل کر دو
قلب انسان میں اندھیرا ہے
جامِ عشرت کا ایک گھونٹ نہیں
تلخی آرزو کی مینا ہے
زندگی حادثوں کی دنیا میں
راہ بھولی ہوئی حسینہ ہے
نور و ظلمت کا احتساب نہ کر
وقت کا کارو بار سانجھا ہے
اس طلسمات کے جہاں میں حضور
کوئی کیدو ہے کوئی رانجھا ہے
Nice Sharing .....
Thanks
Re: رہبروں کے ضمیر مجرم ہیں
Quote:
Originally Posted by
Dr Danish
Nice Sharing .....
Thanks