صراحی جام سے ٹکرائیے ، برسات کے دن ہیں
صراحی جام سے ٹکرائیے ، برسات کے دن ہیں
حدیثِ زندگی دہرائیے، برسات کے دن ہیں
سفینہ لے چلا ہے کس مخالف سمت کو ظالم
ذرا ملّاح کو سمجھائیے، برسات کے دن ہیں
کسی پُر نور تہمت کی ضرورت ہے گھٹاؤں کو
کہیں سے مہ وشوں کو لائیے، برسات کے دن ہیں
طبیعت گردشِ دوراں کی گھبرائی ہوئی سی ہے
پریشاں زلف کو سلجھائیے، برسات کے دن ہیں
بہاریں ان دنوں دشتِ بیاباں میں آتی ہیں
فقیروں پر کرم فرمائیے، برسات کے دن ہیں
یہ موسم شورشِ جذبات کا مخصوص موسم ہے
دل ناداں کو بہلائیے، برسات کے دن ہیں
سہانے آنچلوں کے ساز پر اشعار ساغر کے
کسی بے چین دھن میں گائیے، برسات کے دن ہیں
Re: صراحی جام سے ٹکرائیے ، برسات کے دن ہیں
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
صراحی جام سے ٹکرائیے ، برسات کے دن ہیں
حدیثِ زندگی دہرائیے، برسات کے دن ہیں
سفینہ لے چلا ہے کس مخالف سمت کو ظالم
ذرا ملّاح کو سمجھائیے، برسات کے دن ہیں
کسی پُر نور تہمت کی ضرورت ہے گھٹاؤں کو
کہیں سے مہ وشوں کو لائیے، برسات کے دن ہیں
طبیعت گردشِ دوراں کی گھبرائی ہوئی سی ہے
پریشاں زلف کو سلجھائیے، برسات کے دن ہیں
بہاریں ان دنوں دشتِ بیاباں میں آتی ہیں
فقیروں پر کرم فرمائیے، برسات کے دن ہیں
یہ موسم شورشِ جذبات کا مخصوص موسم ہے
دل ناداں کو بہلائیے، برسات کے دن ہیں
سہانے آنچلوں کے ساز پر اشعار ساغر کے
کسی بے چین دھن میں گائیے، برسات کے دن ہیں
Nice Sharing .....
Thanks
Re: صراحی جام سے ٹکرائیے ، برسات کے دن ہیں
Quote:
Originally Posted by
Dr Danish
Nice Sharing .....
Thanks