خود آشیاں کو آگ لگا دی بہار میں
کیا آگیا خیال دلِ بےقرار میں
خود آشیاں کو آگ لگا دی بہار میں
محشر میں عرضِ شوق کی امید کیا کروں
دل ہی تو ہے، رہا نہ رہا اختیار میں
دستِ جنونِ عشق کی گل کاریاں نہ پوچھ
ڈوبا ہوا ہوں سر سے قدم تک بہار میں
صورت دکھا کے پھر مجھے بےتاب کر دیا
اک لطف آ چلا تھا غمِ انتظار میں
رگ رگ میں دل ہے، دل میں تڑپ دردِ عشق کی
محشر بنا ہوا ہوں تمنائے یار میں
تھم تھم کے دل سے چھیڑ ہو، تیرِ نگاہ یار!
کیا لطف، جب ہمیں نہ رہے اختیار میں
٭٭٭
Re: خود آشیاں کو آگ لگا دی بہار میں
Thanks for sharing Keep it up ..
Re: خود آشیاں کو آگ لگا دی بہار میں
Re: خود آشیاں کو آگ لگا دی بہار میں
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
کیا آگیا خیال دلِ بےقرار میں
خود آشیاں کو آگ لگا دی بہار میں
محشر میں عرضِ شوق کی امید کیا کروں
دل ہی تو ہے، رہا نہ رہا اختیار میں
دستِ جنونِ عشق کی گل کاریاں نہ پوچھ
ڈوبا ہوا ہوں سر سے قدم تک بہار میں
صورت دکھا کے پھر مجھے بےتاب کر دیا
اک لطف آ چلا تھا غمِ انتظار میں
رگ رگ میں دل ہے، دل میں تڑپ دردِ عشق کی
محشر بنا ہوا ہوں تمنائے یار میں
تھم تھم کے دل سے چھیڑ ہو، تیرِ نگاہ یار!
کیا لطف، جب ہمیں نہ رہے اختیار میں
٭٭٭
Nice Sharing .....
Thanks
Re: خود آشیاں کو آگ لگا دی بہار میں
Quote:
Originally Posted by
Dr Danish
Nice Sharing .....
Thanks