چاندنی،
اُس دریچے کو چھُو کر
مرے نیم روشن جھروکے میں آئے ، نہ آئے
مگر
میری پلکوں کی تقدیر سے نیند چُنتی رہے
اور اُس آنکھ کے خواب بُنتی رہے
Printable View
چاندنی،
اُس دریچے کو چھُو کر
مرے نیم روشن جھروکے میں آئے ، نہ آئے
مگر
میری پلکوں کی تقدیر سے نیند چُنتی رہے
اور اُس آنکھ کے خواب بُنتی رہے
T4$ Keep It Up