پڑ گئی اوس کیسے پھولوں پر
پڑ گئی اوس کیسے پھولوں پر
رات محوِ بکا رہی ہو گی
وہ کسی طور بھی نہیں مائل
کوئی میری خطا رہی ہو گی
بات کرتا ہے یوں کہ بات نہ ہو
یہ بھی اس کی ادا رہی ہو گی
جھلملانے لگے ہیں پھر جگنو
تیرگی تلملا رہی ہو گی
بھیج ہی دوں چراغ اشکوں کے
رات بستی پہ چھا رہی ہو گی
موت آساں گزر گئی آسی
میری ماں کی دعا رہی ہو گی
***
Re: پڑ گئی اوس کیسے پھولوں پر
بہت اچھی اور لاجواب شیئرنگ
Re: پڑ گئی اوس کیسے پھولوں پر
Quote:
Originally Posted by
Rania
بہت اچھی اور لاجواب شیئرنگ
http://www.mobopk.com/images/pasandbohatbohatvyv.gif
Re: پڑ گئی اوس کیسے پھولوں پر
بہت ھی عمدہ شیرینگ ھے ۔
اپ کابہت شکریہ۔ نوازش ۔
Re: پڑ گئی اوس کیسے پھولوں پر
Quote:
Originally Posted by
IQBAL HASSAN
بہت ھی عمدہ شیرینگ ھے ۔
اپ کابہت شکریہ۔ نوازش ۔
http://www.mobopk.com/images/pasandbohatbohatvyv.gif