کیوں نہ ہم اس کو اسی کا آئینہ ہو کر ملیں
بے وفا ہے وہ تواس کو بےوفا ہوکرملیں
تلخیوں میں ڈھل نہ جائیں وصل کی اکتاہٹیں
تھک گئے ہو توچلو پھر سے جدا ہوکرملیں
پہلی پہلی قربتوں کی پھر اٹھائیں لذتیں
آشنا آ۔۔!پھر زرا ناآشنا ہوکرملیں
عدیم ہاشمی
Printable View
کیوں نہ ہم اس کو اسی کا آئینہ ہو کر ملیں
بے وفا ہے وہ تواس کو بےوفا ہوکرملیں
تلخیوں میں ڈھل نہ جائیں وصل کی اکتاہٹیں
تھک گئے ہو توچلو پھر سے جدا ہوکرملیں
پہلی پہلی قربتوں کی پھر اٹھائیں لذتیں
آشنا آ۔۔!پھر زرا ناآشنا ہوکرملیں
عدیم ہاشمی
بہت عمدہ
شیئر کرنے کا شکریہ
V good