باب:علم وحکمت میں رشک کرنا۔۔صحیح بخاری
باب:علم وحکمت میں رشک کرنا۔۔صحیح بخاری
بَاب الِاغْتِبَاطِ فِي الْعِلْمِ وَالْحِكْمَةِ وَقَالَ عُمَرُ تَفَقَّهُوا قَبْلَ أَنْ تُسَوَّدُوا قَالَ أَبُو عَبْد اللہِ وَبَعْدَ أَنْ تُسَوَّدُوا وَقَدْ تَعَلَّمَ أَصْحَابُ النَّبِيِّ صَلَّى اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي كِبَرِ سِنِّهِمْ
علم و حکمت میں رشک کرنا، حضرت عمرؓ کا ارشاد ہے کہ قائد بننے سے پہلے فقیہ بنو، (یعنی دین کا علم حاصل کرو) اور ابو عبد اللہؒ (امام بخاری) کہتے ہیں کہ قائد بنائے جانے کے بعد بھی علم حاصل کرو، کیونکہ رسول اللہ ﷺ کے اصحابؓ نے بوڑھاپے میں بھی دین سیکھا ہے۔
جلد نمبر ۱ / پہلا پارہ / حدیث نمبر ۷۴ / حدیث مرفوع
۷۴۔حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ حَدَّ ثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ عَلَی غَيْرِ مَا حَدَّثَنَاهُ الزُّهْرِيُّ قَالَ سَمِعْتُ قَيْسَ بْنَ أَبِي حَازِمٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللہِ بْنَ مَسْعُودٍ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا حَسَدَ إِلَّا فِي اثْنَتَيْنِ رَجُلٌ آتَاهُ اللہُ مَالًا فَسُلِّطَ عَلَی هَلَکَتِهِ فِي الْحَقِّ وَرَجُلٌ آتَاهُ اللہُ الْحِکْمَةَ فَهُوَ يَقْضِي بِهَا وَيُعَلِّمُهَا۔
۷۴۔حمیدی، سفیان، اسماعیل بن ابی خالد، زہری، قیس بن ابی حازم، عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا رشک (جائز) نہیں مگر دو شخصوں کی عادتوں پر، اس شخص کی عادت پر جس کو اللہ نے مال دیا ہو اور وہ اس مال پر ان لوگوں کو قدرت دے جو اسے (راہ) حق میں صرف کریں اور اس شخص (کی عادت) پر جس کو اللہ نے علم عنایت کیا ہو اور وہ اس کے ذریعہ سے حکم کرتا ہو اور (لوگوں کو) اس کی تعلیم دیتا ہو ۔