عالم اس لیے مغرور ہے کہ وہ بہت کچھ جانتا ہے۔ دانا اس لیے دھیما ہے کہ اُس نے ابھی بہیت کچھ جاننا ہے۔ علم، معلوم پر نازاں ہے، دانائی، نامعلوم کے جاننے کی کوشش میں سرگرداں ہے۔ عالم کو احساس جہالت ہو جائے رو وہ دانائی میں قدم رکھ سکتا ہے۔
واصف خیال
Printable View
عالم اس لیے مغرور ہے کہ وہ بہت کچھ جانتا ہے۔ دانا اس لیے دھیما ہے کہ اُس نے ابھی بہیت کچھ جاننا ہے۔ علم، معلوم پر نازاں ہے، دانائی، نامعلوم کے جاننے کی کوشش میں سرگرداں ہے۔ عالم کو احساس جہالت ہو جائے رو وہ دانائی میں قدم رکھ سکتا ہے۔
واصف خیال