ہنس پڑتا ہے بہت زیادہ غم میں بھی انساں
بہت خوشی سے بھی تو آنکھیں ہوجاتی ہیں نم
Printable View
ہنس پڑتا ہے بہت زیادہ غم میں بھی انساں
بہت خوشی سے بھی تو آنکھیں ہوجاتی ہیں نم
پیڑ کو دیمک لگ جائے یا آدم زاد کو غم
دونوں ہی کو امجد ہم نے بچتے دیکھا کم
تاریکی کے ہاتھ پہ بیعت کرنے والوں کا
سورج کی بس اک کرن سے گھٹ جاتا ہے دم
رنگوں کو کلیوں میں جینا کون سکھاتا ہے
شبنم کیسے رکنا سیکھی ! تتلی کیسے رم
آنکھوں میں یہ پلنے والے خواب نہ بجھنے پائیں
دل کے چاند چراغ کی دیکھو ، لو نہ ہو مدھم
ہنس پڑتا ہے بہت زیادہ غم میں بھی انسان
بہت خوشی سے بھی تو آنکھیں ہوجاتی ہیں نم
Ji bilkul
zabardst
muje to wo 2 lines he achi lagi