اس خواہش اور اس آرزو کی کوئی حد نہیں
دنیا میں اس سے بڑا اور کوئی عذاب نہیں کہ انسان وہ بننے کی کوشش میں مبتلا رہے جو کہ وہ نہیں ہے۔ گو اس خواہش اور اس آرزو کی کوئی حد نہیں ہے۔ ہم لوگ کوشش کرکے اور زور لگا کے اپنے مقصد کو پہنچ ہی جاتے ہیں اور بالآخر وہ نظر آنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں جو کہ نہیں ہوتے۔ اپنے آپ کو پہچانو اور خود کو جانو اور دیکھو کہ تم اصل میں کیا ہو۔ اپنی فطرت اور اپنی اصل کے مطابق رہنا ہی اس دنیا میں جنت ہے۔
(اشفاق احمد۔ زاویہ ۳، علم فہم اور ہوش سے اقتباس
Re: اس خواہش اور اس آرزو کی کوئی حد نہیں
Re: اس خواہش اور اس آرزو کی کوئی حد نہیں
La Raib...................................
Re: اس خواہش اور اس آرزو کی کوئی حد نہیں
Re: اس خواہش اور اس آرزو کی کوئی حد نہیں
beshak bilkul durust baat.
Re: اس خواہش اور اس آرزو کی کوئی حد نہیں
Re: اس خواہش اور اس آرزو کی کوئی حد نہیں
Quote:
Originally Posted by
Rania
دنیا میں اس سے بڑا اور کوئی عذاب نہیں کہ انسان وہ بننے کی کوشش میں مبتلا رہے جو کہ وہ نہیں ہے۔ گو اس خواہش اور اس آرزو کی کوئی حد نہیں ہے۔ ہم لوگ کوشش کرکے اور زور لگا کے اپنے مقصد کو پہنچ ہی جاتے ہیں اور بالآخر وہ نظر آنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں جو کہ نہیں ہوتے۔ اپنے آپ کو پہچانو اور خود کو جانو اور دیکھو کہ تم اصل میں کیا ہو۔ اپنی فطرت اور اپنی اصل کے مطابق رہنا ہی اس دنیا میں جنت ہے۔
(اشفاق احمد۔ زاویہ ۳، علم فہم اور ہوش سے اقتباس