وہی بیکار کی باتیں، وہی بیکار کے قصّے
بہت فرسودہ لگتے ہیں مجھے اب یار کے قصّے
گل و گلزار کی باتیں لب و رخسار کے قصّے
یہاں سب کے مقدّر میں فقط زخم ِجدائی ہے
سبھی جھوٹے فسانے ہیں وصال ِیار کے قصّے
بھلا عشق و محبّت سے کسی کا پیٹ بھرتا ہے
سنو! تم کو سناتا ہوں میں کاروبار کے قصّے
کہانی قیس و لیلیٰ کی بہت ہی خوب ہے لیکن
مرے دل کو لبھاتے ہیں رسن و دار کے قصے
میں اکثر اس لئے لوگوں سے جا کر خود نہیں ملتا
وہی بیکار کی باتیں، وہی بیکار کے قصّے
Re: وہی بیکار کی باتیں، وہی بیکار کے قصّے
بہت عمدہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔