رات کے سناٹوں میں
من میں اترتی
وحشتوں کے ساۓ جب
دھیرے دھیرے گھنے ہو جائیں
تب چپکے سے
اس کی یاد کے کچھ موتی
ابر بن کے آتے ہیں
اور
میری روح کے زخموں پر
مرہم سا لگاتے ہیں
اور پهر دامن میں کہیں
ابدی نیند سو جاتے ہیں
Printable View
رات کے سناٹوں میں
من میں اترتی
وحشتوں کے ساۓ جب
دھیرے دھیرے گھنے ہو جائیں
تب چپکے سے
اس کی یاد کے کچھ موتی
ابر بن کے آتے ہیں
اور
میری روح کے زخموں پر
مرہم سا لگاتے ہیں
اور پهر دامن میں کہیں
ابدی نیند سو جاتے ہیں