دولت سے عشق کی مراہر قطرہ سرشک
کشتہ ہوں اس کے طرہ عنبر شمیم کا
خوشبو ہے میری خاک سے دامن نسیم کا
گلشن ہو خلد کا کہ چمن ہو نعیم کا
کب دل لگے ہے تیری گلی کے مقیم کا
دولت سے عشق کی مراہر قطرہ سرشک
تکمہ ہے میری جیب میں در یتیم کا
تاراج یوں کیا جو مرا ملک دل تمام
مژگاں تھی تیری پا کوئی لشکر غنیم کا
ہو جائے کام نیم نگہ میں تری تمام
اے شوخ تیرے شیفتہ دل دو نیم کا
دکھلائیں سوزش دل بیتاب ہم اگر
کانپ اٹھے شعلہ شوق سے نار حجیم کا
حیرت نہیں کہ پرتو رخسار یار سے
آئینہ ہو اگر ید بیضا کلیم کا
آتی ہیں یاد ہجر کی ہم کو اذیتیں
واعظ سے ذکر سن کے عذاب الیم کا
آنکھوں میں اپنے نور اسی سے ہے اے ظفر
یہ مرومک ہے سایہ محمد کے میم کا
Re: دولت سے عشق کی مراہر قطرہ سرشک
Very nice
Thanks for sharing
Re: دولت سے عشق کی مراہر قطرہ سرشک
Re: دولت سے عشق کی مراہر قطرہ سرشک
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
کشتہ ہوں اس کے طرہ عنبر شمیم کا
خوشبو ہے میری خاک سے دامن نسیم کا
گلشن ہو خلد کا کہ چمن ہو نعیم کا
کب دل لگے ہے تیری گلی کے مقیم کا
دولت سے عشق کی مراہر قطرہ سرشک
تکمہ ہے میری جیب میں در یتیم کا
تاراج یوں کیا جو مرا ملک دل تمام
مژگاں تھی تیری پا کوئی لشکر غنیم کا
ہو جائے کام نیم نگہ میں تری تمام
اے شوخ تیرے شیفتہ دل دو نیم کا
دکھلائیں سوزش دل بیتاب ہم اگر
کانپ اٹھے شعلہ شوق سے نار حجیم کا
حیرت نہیں کہ پرتو رخسار یار سے
آئینہ ہو اگر ید بیضا کلیم کا
آتی ہیں یاد ہجر کی ہم کو اذیتیں
واعظ سے ذکر سن کے عذاب الیم کا
آنکھوں میں اپنے نور اسی سے ہے اے ظفر
یہ مرومک ہے سایہ محمد کے میم کا
Nice Sharing.....
Thanks
Re: دولت سے عشق کی مراہر قطرہ سرشک
Quote:
Originally Posted by
Rania
Very nice
Thanks for sharing
Quote:
Originally Posted by
Dr Danish
Nice Sharing.....
Thanks