دل کا دیارِ خواب میں ، دور تلک گُزر رہا
دل کا دیارِ خواب میں ، دور تلک گُزر رہا
پاؤں نہیں تھے درمیاں ، آج بڑا سفر رہا
ہو نہ سکا کبھی ہمیں اپنا خیال تک نصیب
نقش کسی خیال کا ، لوحِ خیال پر رہا
نقش گروں سے چاہیے ، نقش و نگار کا حساب
رنگ کی بات مت کرو رنگ بہت بکھر رہا
جانے گماں کی وہ گلی ایسی جگہ ہے کون سی
دیکھ رہے ہو تم کہ میں پھر وہیں جا کے مر رہا
شہرِ فراقِ یار سے آئی ہے اک خبر مجھے
کوچہ یادِ یار سے ، کوئی نہیں اُبھر رہا
Re: دل کا دیارِ خواب میں ، دور تلک گُزر رہا
THanks For Sharing ......
Re: دل کا دیارِ خواب میں ، دور تلک گُزر رہا
Quote:
Originally Posted by
intelligent086
دل کا دیارِ خواب میں ، دور تلک گُزر رہا
پاؤں نہیں تھے درمیاں ، آج بڑا سفر رہا
ہو نہ سکا کبھی ہمیں اپنا خیال تک نصیب
نقش کسی خیال کا ، لوحِ خیال پر رہا
نقش گروں سے چاہیے ، نقش و نگار کا حساب
رنگ کی بات مت کرو رنگ بہت بکھر رہا
جانے گماں کی وہ گلی ایسی جگہ ہے کون سی
دیکھ رہے ہو تم کہ میں پھر وہیں جا کے مر رہا
شہرِ فراقِ یار سے آئی ہے اک خبر مجھے
کوچہ یادِ یار سے ، کوئی نہیں اُبھر رہا
Nice Sharing .....
Thanks
Re: دل کا دیارِ خواب میں ، دور تلک گُزر رہا
Quote:
Originally Posted by
Admin
THanks For Sharing ......
Quote:
Originally Posted by
Dr Danish
Nice Sharing .....
Thanks