PDA

View Full Version : محّبت کم نہیں ہو گی



intelligent086
09-17-2014, 12:15 AM
محّبت کم نہیں ہو گی مِری آنکھیں سلامت ہیں
مِرا دل میرے سینے میں دھڑکتا ہے
مُجھے محسوس ہوتا ہے
محّبت کم نہیں ہو گی
محّبت ایک وعدہ ہے
جو سچاّئی کی اُن دیکھی کسِی ساعت میں ہوتا ہے
کِسی راحت میں ہوتا ہے
یہ وعدہ شاعری بن کر مرے جذبوں میں دُھلتا ہے
مجھے محسوس ہوتا ہے
محّبت کم نہیں ہو گی
محّبت ایک موسم ہے
کہ جس میں خواب اُگتے ہیں تو خوابوں کی ہری
شاخیں
گُلابوں کو بُلاتی ہیں
انھیں خُوشبو بناتی ہیں
یہ خُوشبو جب ہماری کھڑکیوں پر دستکیں دے کر
گُزرتی ہے
مُجھے محسوس ہوتا ہے
محّبت کم نہیں ہو گی