intelligent086
09-16-2014, 12:21 AM
کس شام سے اُٹھا تھا مرے دل میں درد سا
سو ہو چلا ہوں پیش تر از صبح سرد سا
بیٹھا ہوں جوں غبار ضعیف اب وگرنہ میں
پھرتا رہا ہوں گلیوں میں آوارہ گرد سا
قصدِ طریقِ عشق کیا سب نے بعد قیس
لیکن ہوا نہ ایک بھی اُس رہ نورد سا
کیا میرؔ ہے یہی جو ترے در پہ تھا کھڑا
نم ناک چشم و خشک لب و رنگ زرد سا
سو ہو چلا ہوں پیش تر از صبح سرد سا
بیٹھا ہوں جوں غبار ضعیف اب وگرنہ میں
پھرتا رہا ہوں گلیوں میں آوارہ گرد سا
قصدِ طریقِ عشق کیا سب نے بعد قیس
لیکن ہوا نہ ایک بھی اُس رہ نورد سا
کیا میرؔ ہے یہی جو ترے در پہ تھا کھڑا
نم ناک چشم و خشک لب و رنگ زرد سا