intelligent086
01-12-2016, 05:52 AM
http://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/495x278x14582_35490074.jpg.pagespeed.ic.a8cW_aZetM .jpg
کہتے ہیں کہ ایران کے مشہور بادشاہ جمشید نے مرنے سے پہلے ایک چشمے پر پتھر کا ایک کتبہ نصب کر دیا جس پر یہ الفاظ کندہ کرائے: ’’اس چشمے پر مجھ سے پہلے بہتوں نے دم لیا لیکن وہ پلک جھپکتے میں رخصت ہو گئے۔ میں نے دنیا بہادری اور زور سے حاصل کی لیکن اس کو اپنے ساتھ قبر میں نہ لے جا سکا۔ جب کسی دشمن پر تجھے قابو حاصل ہو جائے تو اس کو نہ ستا۔ اس کی شکست ہی اس کے لیے کافی ہے۔ پریشان حال دشمن کا زندہ رہنا اس سے بہتر ہے کہ تیری گردن پر اس کا خون ہو۔‘‘
کہتے ہیں کہ ایران کے مشہور بادشاہ جمشید نے مرنے سے پہلے ایک چشمے پر پتھر کا ایک کتبہ نصب کر دیا جس پر یہ الفاظ کندہ کرائے: ’’اس چشمے پر مجھ سے پہلے بہتوں نے دم لیا لیکن وہ پلک جھپکتے میں رخصت ہو گئے۔ میں نے دنیا بہادری اور زور سے حاصل کی لیکن اس کو اپنے ساتھ قبر میں نہ لے جا سکا۔ جب کسی دشمن پر تجھے قابو حاصل ہو جائے تو اس کو نہ ستا۔ اس کی شکست ہی اس کے لیے کافی ہے۔ پریشان حال دشمن کا زندہ رہنا اس سے بہتر ہے کہ تیری گردن پر اس کا خون ہو۔‘‘