PDA

View Full Version : بالزاک کی ہیومن کامیڈی



intelligent086
01-12-2016, 05:49 AM
http://dunya.com.pk/news/special_feature/specialFeature_img/495x278x14585_31425329.jpg.pagespeed.ic.XAOSq_Jdgo .jpg

احمد عقیل روبیؔ
بالزاک ادب کے میدان میں ایک بڑا منصوبہ لے کر اُترا۔ 1933ء میں اس نے اپنے تخلیقی کام کو ایک عنوان کے زیر تحت لکھنے کا منصوبہ بنایا۔ عنوان ہیومن کامیڈی(LA. Comedy Humaine) تھا۔ جب یہ منصوبہ اس کے ذہن میں آیا تو اس نے بہت خوش ہو کر اپنی بہن کو لکھا: ’’فرانس کی سوشل دنیا ہوگی اور میں ہوں گا ۔ میں برائیوں اور اچھائیوں کو مرتب کروں گا۔ میں حقیقی جذبات کی عکاسی کروں گا۔ اس سوشل دنیا سے کرداروں او ر اہم واقعات کا انتخاب کرونگا۔ شاید اس طرح میں آداب اور انسانی رویوں کی وہ بھولی تاریخ لکھ سکوں جو تاریخ دانوں کی نظروں سے اوجھل رہی ہے…‘‘ بالزاک نے اپنے اس منصوبے کی تکمیل کے لئے 137 ناولوں میں سے 91ناول لکھے… اس نے ان ناولوں میںا بھرنے والے کرداروں کو مختلف اقسام میں تقسیم کیا بالکل جس طرح (NATURAL HISTORY) لکھنے والے (BUFFON) نے جانوروں کو تقسیم کیا ہے۔ 1846ء میں بالزاک نے اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا: ’’… جس طرح ایک جانور خاص عادات و خصائل رکھتا ہے‘ اس طرح ایک سپاہی ہوتا ہے اور ایک دستکار۔ دونوں کی الگ الگ قسمیں اور عادات ہیں۔ میں نے اس طرح کرداروں کو الگ الگ خانوں میں رکھا ہے…‘‘ ’’خاندانی زندگی‘‘، ’’صوبائی زندگی‘‘ ، ’’فوجی زندگی‘‘ ، ’’سیاسی زندگی‘‘، ’’پیرس کی زندگی‘‘ اور ’’پرائیوٹ زندگی‘‘ ان چھ عنوانا ت کو سامنے رکھ کر بالزاک نے اپنے ناولوں کے پلاٹ، کردار اور واقعات کا انتخاب کیا اور ناول لکھے۔ بالزاک انگریزی مصنف والٹر سکاٹ کا بہت بڑا مداح تھا۔ بقول بالزاک اُس نے انسانی فطرت کا کھوج اس کی تحریروں میں لگایا… بالزاک کا خیال تھا کہ آدمی اچھا ہے نہ برا۔ سوسائٹی اسے اچھا برا بناتی ہے۔ اس میں اس کی ذات کو بھی دخل ہے… وہ دنیا کے دکھوں کا مخالف تھا، ذاتی طور پر اپنے ملک کو شہنشاہیت اور مذہب کی طرف لے جانا چاہتا تھا… وہ ذاتی طور پر ایک ایسی روحانی دنیا کی تلاش میں تھا جہاں خدا اور انسان کے تعلقات فروغ پا سکیں۔ بالزاک ایسی روحانی دنیا تخلیق کرنے میں تو شاید کامیاب نہ ہوا لیکن ’’سماج کے سیکرٹری‘‘ کا رول نبھاتے ہوئے اس نے بہت کام کیا۔ بے مثال تحریریں لکھیں۔بے مثال اور یادگار کردار تخلیق کر کے فرانس کی زندگی کے خوبصورت مناظر دکھائے جن میں دکھ سکھ چلتے پھرتے نظر آتے ہیں۔ ’’ ہیومن کامیڈی‘‘ کی منصوبہ بندی کے زیر تحت اس نے بے شمار اچھے ناول لکھے ان سب کا ذکر شاید نا ممکن ہو گا لیکن بوڑھا گوریو(Pere Goriot) اور ایک دوسرے ناول لاکزن بیٹی(Lacousine Bette) کا تذکرہ نہ کرنا بہت بڑی زیادتی ہوگی۔ بالزاک شاید دنیا کا واحد مصنف ہے جس نے لاتعداد کردار اپنے ناولوں میں روشناس کرائے۔ فرانس کے ایک نقاد نے ایک کتاب چھاپی ہے جس میں صرف کرداروں کا ذکر ہے جو بالزاک کی تحریروں میں آئے ہیں۔ یہ کردار اپنی فطرت اور عادات کی بنا پر ساری دنیا میں اپنی پہچان رکھتے ہیں۔ لاکزن بیٹی کا کردار، بوڑھے گوریوکا کردار ، گوریو کی مطلبی بیٹیوں کے کردار، ’’بوڑھا گوریو‘‘ کے ہیرو یوجین کا کردار، اس کی بہنوں کے کردار جو دیہات میں رہتی ہیں اور بھائی کی کامیابی کیلئے دعا گو ہیں۔ اسی ناول کے حوالے سے پیرس کے اعلیٰ خاندانوں کی دعوتوں میںشریک شرفا اور بناوٹی زندگی بسر کرنے والوں کے کردار، بالزاک کے ناول اٹھاتے جائیے بھانت بھانت کے کرداروں سے آپ کی ملاقات ہوتی رہے گی۔ ’’ہیومن کامیڈی‘‘ کے زیر عنوان لکھے گئے ناولوں میں بالزاک نے واقعی معاشرے کے ہر شعبے سے کردار، واقعات چن چن کر آداب، عادات، رسومات اور جذبات کی وہ تاریخ لکھ دی ہے جسے مؤرخین فراموش کر چکے تھے۔

UmerAmer
01-12-2016, 07:38 PM
Nice Sharing
Thanks for Sharing

intelligent086
01-13-2016, 12:59 PM
http://www.mobopk.com/images/pasandkarnekabohatbo.png