- کسی دن چلیں گے
- تاریخ ٹسوے بہائے گی
- روشنی تیرے جنم یگ پر ایک نظم
- دیکھ سکتے ہو تو دیکھو۔۔
- کئی دن سے آنکھوں میں آنسو نہیں تھے
- تاریخ سے باہر ایک آدمی
- نظم کے لئے نظم
- فاتح دشمن کے سامنے نغمۂ جاں گزا
- امیگریشن (Emigration)
- تصویر کے آنسو
- مرگ پیچ
- لائٹ ہاؤس
- کھڑکیاں
- سٹی ہائٹس
- پانی میں گم خواب
- لال پلکا
- روشنی، تمھارے لئے ایک اداس نظم
- بے آغاز عمروں کا سفر
- بلیو مون
- ابعادیت
- بک مارک (Book Mark)
- ان فوکس (In Focus)
- چندھا
- بہت دور ایک گاؤں
- بچھڑے ہوؤں کے لئے ایک نظم
- دسمبر کی آخری نظم
- دکھی لفظوں کی اک نظم
- دسمبر اب مت آنا
- نغمۂ بیابانی
- کوئی تیز نیلا بہاؤ مجھے کاٹتا ہے
- مجذوب خواہش کا خمیازہ
- اگر اس خواب کی وحشت سے بچنا ہے
- ساگر دیوتا
- جنم کا گیت
- مجھے تم دور لگتے ہو
- میرے بچے پوچھتے ہیں
- ایک پرندہ نظم
- علی زریون کی نذر
- تو قرنوں کی اساطیری محبت ہے
- محبت زندگی کا آخری ہتھیار ہے
- محبت ایک لمحہ ہے
- آنکھیں
- کلابہ ٹوٹنے کی دیر ہے
- سفید بادل
- سفر مجھ کو صدائیں دے رہا ہے
- فریم میں قید منظر
- دیوار قہقہہ
- دیکھ سکتے ہو تو دیکھو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
- مرگ آساں
- گدھے پر سواری کا اپنا مزہ ہے
- ابھی اک خواب باقی ہے
- گلاس ہاؤس
- اجنبی، کس خواب کی دنیا سے آئے ہو
- ایک عورت کی خواب گاہ میں
- ساحلی عورتوں کے نام
- مفرور
- کئی دن سے آنکھوں میں آنسو نہیں تھے
- تم تو ہم سے ملنے آئے تھے
- صلاح الدین پرویز! میں تمہیں ڈھونڈنے کہاں ج
- کہانی جو کبھی ختم نہیں ہو گی
- رات زندگی سے قدیم ہے
- دکھ
- محبت جب بھی ہوتی ہے
- بہت دور ایک گاؤں